ur_obs/content/45.md

7.4 KiB
Raw Permalink Blame History

45۔ فلپ اور ایتھوپیا کا سرکاری افسر

OBS Image

ابتدائی کلیسیا کے رہنماؤں میں سے ایک ستفنس نامی شخص تھا۔ اس کی شہرت اچھی اور وہ پاک روح اور حکمت سے بھرپور تھا۔ ستفنس نے بہت سے معجزات کا مظاہرہ کیا اور لوگوں کو اذ راہِ ترغیب سمجھایا کہ جناب یسوع المسیح پر ایمان لائیں۔

OBS Image

ایک روز جب ستفنس جناب یسوع المسیح کے بارے میں تعلیم دے رہا تھا، کچھ یہودی جو کہ جناب یسوع المسیح پر ایمان نہیں رکھتے تھے اُس سے بحث کرنے لگے۔ وہ غصے میں آ گئے اور مذہبی رہنماؤں کو ستفنس کے بارے میں جھوٹ کہنے لگے۔ اُنہوں نے کہا کہ “ہم نے اِسے حضرت موسیٰ اور خدا کے بارے میں کفر کہتے سنا ہے!”۔ مذہبی رہنماؤں نے ستفنس کو گرفتار کر لیا اور اُسے سردار کاہن اور دیگر یہودی رہنماؤں کےپاس لے آئے جہاں مزید جھوٹے گواہوں نے اُس کے بارے میں اوَر جھوٹ بولا۔

OBS Image

امام ِاعظم (سردار کاہن) نے ستفنس سے پوچھا “کیا یہ باتیں سچ ہیں؟” ستفنس نے جواباً ُانہیں خدا کے بڑے بڑے کارنامے جو اُس نےحضرت ابرہام کے وقت سے لے کر جناب یسوع المسیح کے وقت تک کیے تھے یاد دلائے، اور یہ کہ کس طرح خدا کے بندوں نے مسلسل اُسکی نافرمانی کی۔ پھر اُس نے کہا، “تم ضدی اور باغی لوگ ہمیشہ پاک روح کو رد کرتے ہو، بالکل اُسی طرح جیسے تمہارے باپ دادا نے ہمیشہ خدا کو رد کیا اور اسکے نبیوں کو قتل کیا۔ لیکن تم نے تو اُن سےبھی بڑھ کر بُرا کیا ہے! تم نے تو موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوامسیحا) کو مار ڈالا!”

OBS Image

جب مذہبی رہنماؤں نے یہ سنا، تو وہ اِس قدر غصے میں آ گئے کہ اُنہوں نے اپنے کان بند کر لئے اور زور زور سے چلاّئے۔ وہ ستفنس کو گھسیٹ کر شہر سے باہر لے گئے اور اُس کو قتل کرنے کے لئے اس پر پتھراؤ کیا۔

OBS Image

جب ستفنس مرنے کے قریب تھا تو اُس نے چلاّ کرکہا، “جناب یسوع المسیح میری روح کو قبول کريں۔” پھر وہ اپنے گھٹنوں کے بل گر پڑا اور پھر چلاّ کر بولا، “مالک، اِن کا یہ گناہ اِن کے خلاف مت شمار کرنا۔” پھر وہ مر گیا۔

OBS Image

ساؤل نامی ایک نوجوان ستفنس کے ہلاک کرنے والوں کیساتھ متفق تھا اورجب اُنہوں نے اُس پر پتھراؤ کیا تو وہ اُنکے کپڑوں کی حفاظت کر رہا تھا۔ اُس دن، یروشلم میں بہت سے لوگوں نے جناب یسوع المسیح کے ماننے والوں کو اذیتیں دینا شروع کر دیں، اِس سبب سے مومن دوسرے علاقوں کو فرار ہو گئے۔ لیکن اِس کے باوجود، وہ جہاں بھی گئے جناب یسوع المسیح کے بارے میں تبلیغ کرتے رہے۔

OBS Image

جناب یسوع المسیح کا ایک شاگرد جس کا نام فلپس تھا ان اہل ایمان میں سے ایک تھا جو یروشلم سے ظلم و ستم کے دوران فرار ہو گئے تھے۔ اس نے سامریہ جا کر جناب یسوع المسیح کے بارے میں تبلیغ کی اور بہت سے لوگ بچ گئے۔ پھرایک دن خدا کے ایک فرشتہ نے فلپس کو ریگستان میں ایک مخصوص سڑک پر جانے کے لئے کہا۔ سڑک پر جاتے ہوئےفلپس نے ایتھوپیا کے ایک اہم عہدیدار کو رتھ میں سوار دیکھا۔ پاک روح نے فلپس کو جا کر اُس شخص سے بات کرنے کو کہا۔

OBS Image

جب فلپس رتھ کے قریب پہنچا تو اُسے یہ سنائی دیا کہ ایک حبشی شخص حضرت یسعیاہ نبی کا صحیفہ پڑھ رہا تھا۔ اُس شخص نے پڑھا، “وہ اُسے ایک بھیڑ کے بچے کی طرح ذبح کرنے کے لیے لے گئے، اور جس طرح ایک بھیڑ کا بچہ خاموش ہوتا ہے، وہ ایک لفظ بھی نہیں بولا۔ اُنہوں نے اُس کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا اور اُس کی بے حرمتی کی۔ انہوں نے اس سے اُس کی زندگی چھین لی۔”

OBS Image

فلپس نے حبشی آدمی سے پوچھا “آپ جو پڑھ رہے ہیں کیا وہ آپ کی سمجھ میں آ رہا ہے؟” ایتھوپیا کے آدمی نے جواب دیا، “نہیں. میَں یہ نہیں سمجھ سکتا جب تک کہ کوئی مجھے سمجھائے نہ۔ برائے مہربانی آؤ اور میرے پاس بیٹھو۔ کیا یسعیاہ نبی نے یہ اپنے بارے میں لکھا ہے یا کسی اَور کے بارے میں؟”

OBS Image

فلپس نے حبشی آدمی کو سمجھایا کہ حضرت یسعیاہ جناب یسوع المسیح کے بارے میں لکھ رہےتھے۔ فلپس نے اُسے جناب یسوع المسیح کی خوشخبری بتانے کے لئے پاک کلام کے دوسرے صحیفوں کا بھی استعمال کیا۔‎

OBS Image

فلپس اور ایتھوپیا کا آدمی سفر کرتے کرتے پانی کے پاس آ پہنچے۔ حبشی آدمی نے کہا، “دیکھو،یہاں کچھ پانی ہے! کیا میَں بپتسمہ لے سکتا ہوں؟” اور اس نے گاڑی بان کو رتھ روکنے کے لئے کہا۔

OBS Image

تو وہ اتر کر نیچے پانی میں چلے گئے، اور فلپس نے حبشی آدمی کو بپتسمہ دیا۔ بعد میں جب وہ پانی سے نکل کر اوپر آئے تو اچانک پاک روح فلپس کو کسی دوسری جگہ لے گئي جہاں اُس نے لوگوں کو جناب یسوع المسیح کے بارے میں بتانا جاری رکھا۔

OBS Image

ایتھوپیا کے آدمی نے اپنے گھر کی جانب سفر جاری رکھا ، وہ خوش تھا کہ وہ جناب یسوع المسیح کو جان گیا تھا۔

اعمال 8:6- 5:8؛ 8:26-40سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی