ur_obs/content/29.md

3.9 KiB
Raw Permalink Blame History

29۔ بےرحم نوکر کی کہانی

OBS Image

ایک دن، پطرس نے جناب یسوع المسیح سے پوچھا، “استاد،اگر میرا بھائی میرے خلاف گناہ کرے تو میَں اُسےکتنی دفعہ معاف کر وں؟ کیا سات بار تک؟” جناب یسوع المسیح نے کہا، “سات بارنہیں، بلکہ سات دفعہ کے ستر بار تک!” اِس بات سے،جناب یسوع المسیح کی مراد تھی کہ ہمیں ہمیشہ معاف کر دینا چاہیے۔ پھر جناب یسوع المسیح نے یہ کہانی سنائی۔

OBS Image

جناب یسوع المسیح نے کہا کہ“خدا کی بادشاہت اِس طرح سے ہے کہ ایک بادشاہ اپنے نوکروں کے ساتھ حساب کتاب کرنا چاہتا تھا۔ ْاس کے خادموں میں سے ایک پر بہت بڑا قرض تھا کہ 200000 سال کی اجرت کی مالیت کے برابر۔”

OBS Image

‘’چونکہ نوکر قرض ادا نہیں کر سکتا تھا، بادشاہ نے کہا،’اِس شخص اور اِس کے خاندان کو ‏غلامی میں بیچ دیا جائے تاکہ اِس کے قرض کی رقم ادا ہو سکے۔’"

OBS Image

“نوکربادشاہ کے سامنے گھٹنوں کے بل ہو گیا اور کہنے لگا، ‘مجھ پر مہربانی کریں ،میَں اپنے قرض کی پوری رقم آپ کو ادا کردوں گا۔’ بادشاہ کو نوکر پر ترس آیا، تو اُس نے اُسکا سارا قرض معاف کر دیا اور اُسے جانے دیا۔”

OBS Image

لیکن جب وہ نوکر بادشاہ کے حضور سے باہر نکلا، تو اُسے اپنا ایک ساتھی نوکر ملاجس نے اُس کا قرض دینا تھا، کوئی چار ماہ کی اجرت کی مالیت کے برابر۔ اْس نوکر نے اپنے ساتھی کو پکڑ لیااور اْسے کہا،“میری رقم جو تجھ پر قرض ہے مجھے ادا کر!”

OBS Image

اُس کا ہم خدمت گھٹنوں کے بل ہو گیا اور کہنے لگا،‘مجھ پر مہربانی کریں، میَں اپنے قرض کی پوری رقم آپ کو ادا کردوں گا۔’ لیکن معاف کرنے کی بجائے،اِس نوکر نے اپنے ساتھی نوکر کو جیل میں ڈال دیا کہ جب تک قرض ادا نہ کر دے وہیں رہے۔"

OBS Image

“کچھ دوسرے نوکروں نے یہ سب کچھ ہوتے دیکھا اور بہت پریشان ہوئے۔ وہ بادشاہ کے پاس گئے اور اُسے سب کچھ بتایا۔”

OBS Image

“بادشاہ نے نوکر کو بلایا اورکہا،‘او خبیث نوکر‎! تُو نے میری منت کی اِس لیے میَں نے تیرا قرض معاف کر دیا۔ تجھے بھی ایسا ہی کرنا چاہیے تھا۔’ بادشاہ اِس قدر برہم ہواکہ اْس نے اُس خبیث نوکر کو جیل میں پھینکوا دیا کہ جب تک وہ اپنا سارا قرض ادا نہ کر دے وہیں رہے۔”

OBS Image

پھر جناب یسوع المسیح نے کہا، " اگر تم اپنے دل سے اپنے بھائی کو معاف نہ کرو گے تو میرا آسمانی باپ یہی تم میں سے ہر ایک کے ساتھ کرے گا۔"

متی 18: 21-35 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی