ur_obs/content/14.md

8.3 KiB
Raw Permalink Blame History

14۔بیابان میں (بے مقصد) سفر

OBS Image

حب خدا نے بنی اسرائیل کووہ احکام جو وہ چاہتا تھا ،کہ اسکے عہد کے مطابق انہیں مانیں بتا دیئے،تووہ کو ہ ِسیناکوچھوڑ کر آگے بڑھے۔ خدا نے وعدے کی سرزمین، جو کہ کنعان بھی کہلاتی تھی، کی جانب اُنکی رہنمائی شروع کی۔ بادل کا ستون اُن کے آگے کنعان کی طر ف چلا اور وہ اُس کے پیچھے چلے۔

OBS Image

خدا نے حضرت ابرہام، حضرت اضحاق اورحضرت یعقوب کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ وہ اُن کی آل اولاد کو وعدہ کی سرزمین دے گا، مگر اب وہاں بہت سی قومیں بس رہی تھیں۔ وہ کنعانی کہلاتے تھے۔ کنعانی نہ تو خدا کی عبادت کرتے اورنہ ہی اُسکی اطاعت کرتے تھے۔ وہ جھوٹے خدا ؤں کی عبادت اور بہت سے بُرے کام کرتے تھے۔

OBS Image

خدا نے بنی اسرائیلوں کو کہا،" تمہیں وعدے کی سرزمین میں تمام کنعانیوں سےچھٹکارا حاصل کرنالازم ہے۔ اُنکے ساتھ امن قائم نہ کرنااور اُنکے ساتھ شادیاں نہ کرنا۔ تمہیں اُنکےتمام بتوں کو مکمل طور پر مسمار کرنا لازم ہے۔ اگر تم نے میرا کہنا نہیں مانا، تو میری بجائے اُن کے بتوں کی عبادت کرنے لگو گے۔"

OBS Image

جب بنی اسرائیل کنعان کی سرحد پر پہنچے تو حضرت موسیٰ نے بارہ آدمی چنے، اسرائیل کے ہر قبیلے سے ایک۔ اُنہوں نے آدمیوں کو ہدایات دیں کہ وہ جا کر جاسوسی کریں اور دیکھیں کہ وہ سرزمین کیسی ہے۔ انہیں کنعانیوں کی بھی جاسوسی کرنی تھی کہ دیکھیں آیا وہ طاقتور ہیں یا کمزور۔

OBS Image

وہ بارہ آدمی چالیس دن تک کنعان میں سفر کرنے کے بعد واپس لوٹ آئے۔ انہوں نے لوگوں کو بتایا،“کہ زمین بہت زرخیز ہے اور فصلوں کی بہتات ہے!” لیکن اُن میں سے دس جاسوسوں نے بتایا،“شہر بہت مضبوط ہیں اور لوگ دیو قامت ہیں۔ اگر ہم حملہ کریں گے تو وہ یقیناً ہمیں شکست دیں گے اور مار ڈالیں گے!”

OBS Image

دوسرے دو جاسوسوں کالب اوریشوع نے فوراً کہا،“یہ سچ ہے کہ کنعانی لوگ قد آوراور طاقتور ہیں مگر ہم یقیناً انہیں شکست دیں گے‎! خدا ہماری طرف سے لڑے گا۔”

OBS Image

مگر لوگوں نے کالب اوریشوع کی نہ سنی۔ وہ حضرت موسیٰ اورحضرت ہارون سے ناراض ہوگئے اور کہا،“تم ہمیں اِس ہیبت ناک جگہ پر کیوں لائے ہو۔؟ ہمیں جنگ میں ہلاک ہونے اور ہماری بیویوں اور بچوں کو غلام بننے کی بجائے ہمیں مصر میں رہنا چاہیے تھا۔ لوگ ایک دوسرا قائد چننا چاہتے تھے جو انہیں واپس مصر لے جائے۔

OBS Image

خدا بہت ناراض ہوا اور خیمہ اجتماع میں آیا۔ خدا نے کہا،“چونکہ تم نے مجھ سے بغاوت کی ہے، تمام لوگ بیابان میں آوارہ بھٹکتےرہیں گے۔ یشوع اور کالب کے علاوہ، ہرکوئی جو بیس سال یا اُس سے اوپر ہے بیابان میں ہی ہلاک ہو گااور کبھی بھی وعدہ کی سر زمین میں داخل نہ ہوگا۔”

OBS Image

جب لوگوں نے یہ سنا تو وہ اپنے گناہ پر شرمندہ ہوئے۔ انہوں نے اپنے ہتھیار لیے اور کنعان کے لوگوں پر حملہ کرنے نکل پڑے۔ حضرت موسیٰ نے انہیں جانے سے روکا کیونکہ خدا اُن کے ساتھ نہ تھا، مگر انہوں نے اُن کی نہ سنی۔

OBS Image

خدا اُس جنگ میں اُن کے ساتھ نہ گیا، پس انہیں شکست ہوئی اور اُن میں سے بہت سے ہلاک ہوئے۔ پھر بنی اسرائیل کنعان سے واپس لوٹے اور چالیس سال تک بیابان میں پھرتے رہے۔

OBS Image

اُن چالیس سالوں کےد وران جب اسرائیل کے لوگ بیابان میں پھرتے رہےتو خدانے اُنکے لیےضرورت کی ہر چیز مہیا کی۔ اُس نے انہیں آسمان سے روٹی دی ،جِسے “مَن” کہتے ہیں۔ وہ اُن کے پڑاؤ (کیمپ) میں ‎بٹیروں کے غول بھی بھیجتا رہا تاکہ اُن کے پاس کھانے کو گوشت ہو۔ اُس سارے وقت کے دوران، خدا نے اُن کے کپڑے اور جوتے ٹوٹنے نہ دیئے۔

OBS Image

حتیٰ کہ خدا نے معجزانہ طور پر انہیں چٹان سے پانی پلایا۔ مگر اُن سب کے باوجود، اسرائیل کے لوگ خدا کےخلاف اور حضرت موسیٰ کے خلاف بُڑبڑائے اور شکایات کیں۔ پھر بھی، خدا حضرت ابرہام، حضرت اضحاق اور حضرت یعقوب کے ساتھ کئے ہوئے اپنے وعدوں میں قائم رہا۔

OBS Image

ایک اَور موقع پرجب لوگوں کے پاس پانی نہ تھا، خد ا نے حضرت موسیٰ سے کہا،“چٹان سے کہہ تو پانی اُس میں سے نکل آئے گا۔” مگر حضرت موسیٰ نے تمام لوگوں کے سامنے کلام کرنے کی بجائے دو مرتبہ چٹان پر لاٹھی مار کر خدا کی بےحرمتی کی ۔ ہر ایک کے پینے کے لیے چٹان میں سے پانی نکل آیا، مگر خدا حضرت موسیٰ سے ناراض ہوا اور کہا،" تم وعدہ کی سرزمین میں داخل نہ ہونے پاو گے۔"

OBS Image

بنی اسرائیل کے چالیس سال بیابان میں پھرنے کے بعد اُن میں سے تمام جنہوں نے خدا کے خلاف بغاوت کی تھی مر گئے۔ پھر خدا نے لوگوں کی وعدہ کی سرزمین کی سرحد کی طرف جانے کے لئے دوبارہ رہنمائی کی۔ حضرت موسیٰ اب بہت بوڑھے ہو چکے تھے، پس خدا نے یشوع کو لوگوں کی رہبری اور مدد کے لئے چنا۔ خدا نے حضرت موسیٰ سے بھی وعدہ کیا کہ ایک دن، وہ حضرت موسیٰ جیسا ایک اوَر نبی بھیجے گا۔

OBS Image

پس خدا نے حضرت موسیٰ کو پہاڑ کی چوٹی پر جانے کو کہا تاکہ وہ وعدہ کی سرزمین کو دیکھ سکیں۔ حضرت موسیٰ نے وعدہ کی سر زمین کو دیکھا مگر خدا نے اُنہیں اُس میں داخل ہونےکی اجازت نہ دی۔ تب حضرت موسیٰ فوت ہو گئے اور بنی اسرائیل نے تیس دن تک ماتم کیا۔ یشوع اُن کا نیا قائد بنا۔ یشوع ایک اچھا قائد تھا کیونکہ وہ خدا کو مانتا اور اُس پر یقین کرتا تھا۔

خروج 16-17، گنتی10-14؛27:20؛استثنا34 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی