ur_obs/content/03.md

7.0 KiB
Raw Permalink Blame History

3۔ سیلاب

OBS Image

بہت عرصہ گزر جانے کے بعد، دنیا کی آبادی بڑھنے لگی۔ اور وہ بہت ظالم اور بدکار ہو گئے ۔ بدکاری اتنی بڑھ گی کہ خدا نے تمام دنیا کو ایک بہت بڑے سیلاب سے تباہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

OBS Image

لیکن حضرت نوح خدا کی نظر میں مقبول ہوئے۔ وہ بدکار لوگوں میں ایک راستباز شخص تھے۔ خدا نے حضرت نوح کو اس سیلاب کے بارے بتایا جو وہ بھیجنے والا تھا۔ اُس نے حضرت نوح سے کہا کہ وہ ایک بہت بڑی کشتی بنائیں۔

OBS Image

خدانے حضرت نوح کو تقریباً 140 میٹر لمبی، 23 میٹر چوڑی اور 13۰5 میٹر اونچی کشتی بنانے کے لئے کہا۔ حضرت نوح کو تین منزلوں، بہت سے کمروں، ایک چھت اور ایک کھڑکی والی یہ کشتی لکڑی سے بنانی تھی۔ اُس کشتی میں حضرت نوح، اُن کا خاندان اور ہر طرح کے زمینی جانور سیلاب کے دوران محفوظ رہ سکتے تھے۔

OBS Image

حضرت نوح نے خدا کا حکم مانا۔ اُنہوں نے اور اُن کے تینوں بیٹوں نے ویسے ہی کشتی بنائی جیسے خدا نے انہیں کہا تھا۔ کشتی اِس قدر بڑی تھی کہ اُس کے بنانے میں کئی سال لگ گئے۔ حضرت نوح نے لوگوں کو سیلاب کے بارے میں خبردار کیا اور انہیں بتایا کہ خدا کی طرف رجوع کر یں،لیکن انہوں نے اُن کا یقین نہ کیا۔

OBS Image

خدانے حضرت نوح اور اُن کے خاندان اور جانوروں کے لئے اناج جمع کرنے کا حکم بھی دیا۔ جب سب کچھ تیار ہو گیا تو خدا نے حضرت نو ح سے کہا اب وقت ہے،کہ وہ اور اُن کی بیوی، اُن کے تین بیٹے اور اُن کی بیویاں کشتی میں سوار ہوجائیں، یہ کل آٹھ لوگ تھے۔

OBS Image

خدا نے ہر قسم کا جانور اور پرندہ ایک نر اور ایک مادہ کشتی کی طرف بھیجا تا کہ وہ کشتی میں داخل ہوں تاکہ سیلاب کے دوران محفوظ رہ سکیں۔ جو جانور قربانی کے لیے استعمال ہو سکتے تھے، خدا نے اُن کے سات نر اور سات مادہ کشتی میں بھیجے۔ جب وہ سب کشتی میں داخل ہو گئے تو خدا نے خود کشتی کا دروازہ بند کردیا۔

OBS Image

پھر بارش ہونے لگی، اور بارش ہوتی رہی۔ مسلسل چالیس دن اور چالیس رات بارش ہوتی رہی ! پانی کے سوتے زمین میں سے بھی پھوٹے۔ تمام دنیا کی ہر شےپانی سے ڈھک گئ، حتی ٰ کہ بلند ترین پہاڑ بھی۔

OBS Image

کشتی میں موجود لوگوں اور جانوروں کے علاوہ زمین پر موجود ہرجاندار شےمرمٹی۔ کشتی پانی پر تیرتی رہی اور کشتی میں موجود ہر شے ڈوبنے سے محفوظ رہی۔

OBS Image

بارش رکنے کے بعد، کشتی پانی پر پانچ مہینے تیرتی رہی اور اِس دوران پانی کم ہونا شروع ہو گیا۔ پھر ایک دن کشتی ایک پہاڑکی چوٹی پر ٹیکی لیکن زمین ابھی تک پانی سے ڈھکی ہوئ تھی۔ تین مہینوں کے بعد پہاڑوں کی چوٹیاں نظر آ ئیں ۔

OBS Image

اور پھر چالیس دنوں کے بعد، حضرت نوح نے ایک کوّے کو یہ جاننے کے لئے کشتی سے باہر اُڑایا کہ پانی خشک ہو گیا ہے یا نہیں۔ کوّا اِدھر اُدھر خشکی کی تلاش میں اُڑتا رہا لیکن اُسے کچھ نہ ملا۔

OBS Image

بعد میں حضرت نوح نے ایک پرندے کو بھیجا جسے فاختہ کہتے ہیں۔ لیکن اُسے بھی خشکی کہیں نہ ملی تو و ہ واپس حضرت نوح کے پاس آئی۔ ایک ہفتہ کے بعد دوبارہ اُنہوں نے فاختہ کو بھیجا اور وہ اپنی چونچ میں زیتون کی ٹہنی لے کر لوٹ آئی! پانی کم ہو رہا تھا اور کونپلیں دوبارہ پھوٹ نکلی تھیں۔

OBS Image

حضرت نوح نے ایک ہفتہ اَور انتظار کیا اور تیسری دفعہ فاختہ کو بھیجا۔ اِس دفعہ اُسے ٹکنے کی جگہ مل گئی اوروہ واپس نہ آئی ۔ اب پانی خشک ہو رہا تھا!

OBS Image

دو ماہ بعد خدانے حضرت نوح سے کہا،" تُواور تیرا خاندان اور تمام جانور اب کشتی سے باہر آسکتے ہیں۔ بہت سے بچے اور پوتے،پوتیاں پیدا کرو اور زمین کو معمور کرو۔" چنانچہ حضرت نوح اور اُن کا خاندان کشتی سے باہر آگیا۔

OBS Image

کشتی سے باہر آنے کے بعد حضرت نوح نے ایک قربان گاہ بنائی اور قربانی کے ہر قسم کے جانوروں میں سے کچھ جانوروں کی قربانیاں چڑھائیں۔ خدا اِس قربانی سے خوش ہوا اورخدا نے حضرت نوح اور اُن کے خاندان کو برکت دی۔

OBS Image

خدانے کہا،“میَں وعدہ کرتا ہوں کہ دوبارہ لوگوں کی بدکاری کی وجہ سے زمین پر کبھی لعنت نہ بھیجوں گا،یا سیلاب سے دنیا کو تباہ نہیں کروں گا، کیونکہ لوگ بچپن ہی سے گنہگار ہوتے ہیں۔

OBS Image

تب خدا نے اپنے وعدہ کے نشان کے طور پر پہلی قوسِ قزح بنائی۔ جب کبھی آسمان پر قوسِ قزح ظاہر ہوتی، خدا اپنے وعدہ کو یاد رکھتا اور اُسی طرح اُس کے لوگ بھی۔

پیدائش کے 8-6 باب سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی